سرد آہ

( سَرْد آہ )
{ سَرْد + آہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سرد' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ کلمہ تاسف 'آہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٧٠ء سے "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : سَرْد آہیں [سَرْد + آ + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : سَرْد آہوں [سَرْد + آ + ہوں (و مجہول)]
١ - آہِ سرد، ٹھنڈی سانس۔
"ایک سردہ آہ کھینچ کر مولانا پھر اہل دیوان کی طرف مڑ جاتے ہیں۔"      ( ١٩٤٩ء، اک محشر خیال، ٧٤ )