سرد بازاری

( سَرْد بازاری )
{ سَرْد + با + زا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سرد' کے بعد فارسی ہی سے میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٩٣ء سے "مقدمہ شعر و شاعری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کسی چیز کی مانگ یا پرسش نہ ہونے کی صورت حال، مندی، عدم مقبولیت، کساد بازاری، بے طلبی۔
"سرد بازاری کے اثرات جتنی شدت سے منگنیز کے کاروبار میں محسوس کئے گئے . معدنی صنعتوں میں سے کسی میں بھی محسوس نہیں کئے گئے۔"      ( ١٩٤٠ء، معاشیات ہند (ترجمہ)، ٤٢:١ )