سرد مہری

( سَرْد مِہْری )
{ سَرْد + مِہ (کسرہ م مجہول) + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سرد مہر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨١٧ء سے "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بے رخی، بے مروتی، سنگدلی۔     
"لیکن وہ اس قدر سرد مہری سے پیش آیا کہ میں حیران رہ گیا۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٨٧ء، مدّو جزر، ١٥٦ )