سر دست

( سَرِ دَسْت )
{ سَرے + دَسْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سر' کے بعد کسرۂ صفت لگا کر فارسی ہی سے اسم 'دست' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٦٩ء سے "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - فی الحال، فی الوقت، اس وقت، اب، ابھی، بالفعل۔
"آپ کو بڑے بابو بیٹھنے کی جگہ بتائیں گے، سرِدست ہم نے آپ کو ورک مینوں کے گریڈ میں رکھا ہے۔"      ( ١٩٨١ء، قطب نما، ٧٥ )
٢ - فی الفور، ہاتھ کے ہاتھ، فوراً۔
 جان سے دونوں سردست اٹھا بیٹھیں ہاتھ برہمن دیکھے تجھے خواہ مسلماں دیکھے      ( ١٩٠٥ء، دیوان اجم، ١٤٥ )
٣ - حاضر، موجود۔
 مضموں ہیں سردست یہ ہاتھوں کی ثنا کے ناخن میں ہے دونوں کے ہنر عقدہ کشاکے      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٠٨ )