پرمراد

( پُرمُراد )
{ پُر + مُراد }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'پر' کے ساتھ عربی اسم 'مراد' لگانے سے مرکب 'پرمراد' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٩٧ء کو "پنچ گنج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : پُرمُرادیں [پُر + مرا + دیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پُرمُرادوں [پُر + مرا + دوں (و مجہول)]
١ - مراد سے بھرا ہوا، آرزو کے مطابق۔
"ہو الباطن سوجیوں پھول ہے، ہور ہوا الآخر سو مثال ہیں، ہور میوۂ پرمراد ہے ہور تخم کا تمامیت ہور نہایت ہے۔"      ( ١٦٩٧ء، پنچ گنج، ٥١ )