پانی کا نقش

( پانی کا نَقْش )
{ پا + نی + کا + نَقْش }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پانی' کے ساتھ حرف اضافت 'کا' لگا کر عربی اسم 'نقش' لگانے سے مرکب 'پانی کا نقش' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پانی کے نَقْش [پا + نی + کے + نَقْش]
جمع   : پانی کے نَقّاش [پا + نی + کے + نَق + قاش]
جمع غیر ندائی   : پانی کے نَقْشوں [پا + نی + کے + نَق + شوں (و مجہول)]
١ - کوئی شے جو ناپائدار ہو اور فوراً ہی مٹ جائے، نقش برآب۔
"وسیع سلطنت . پانی کے نقش کی طرح محو ہوئے گی۔"      ( ١٩٥٦ء، چنگیز (ڈرامہ)، ١٢٠ )