پانی کا سانپ

( پانی کا سانْپ )
{ پا + نی + کا + سانْپ (ن مغنونہ) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'پانی' کے ساتھ 'کا' بطور حرف اضافت ملانے کے بعد سنسکرت زبان سے ہی اسم 'سانپ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٨ء میں "نوراللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پانی کے سانْپ [پا + نی + کے سانْپ]
جمع   : پانی کے سانْپ [پا + نی + کے + سانْپ]
جمع غیر ندائی   : پانی کے سانْپوں [پا + نی + کے + ساں + پوں (و مجہول)]
١ - وہ سانپ جو پانی میں پایا جاتا ہے، اس کا زہر قاتل نہیں ہوتا؛ پنیرا یا پنیلا سانپ۔
"اسپین میں پاش جانے والے عقاب اپنے بچوں کو پانی کا سانپ کھلاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، روزنامہ، جنگ، کراچی، ٢٤ دسمبر، ٧ )