ابر رواں

( اَبْرِ رَواں )
{ اَب + رے + رَواں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم مرکب توصیفی ہے۔ 'اَبْر' کے ساتھ 'رفتن' مصدر سے اسم فاعل 'رواں' استعمال ہوا ہے۔ اردو میں ١٨٣٧ء کو "ستہ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چلتا ہوا بادل، وہ بادل جو فضا میں اڑتا ہوا دکھائی دے۔
"ابر رواں یا ادخنۂ رواں میں حیوانات وغیرہ کی شکلیں متصور ہوئی تھیں۔"      ( ١٨٣٧ء ستۂ شمسیہ، ٣٥:٢ )