پرائی آگ

( پَرائی آگ )
{ پَرا + ای + آگ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت 'پرائی' اور اسم 'آگ' لگانے سے مرکب 'پرائی آگ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٢ء، کو "ریاض صابر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دوسرے کی مصیبت، غیر کی تکلیف۔
 میری جانب سے عدو کی لاگ میں پڑتا ہے کون شعلہ خو سچ ہے پرائی آگ میں پڑتا ہے کون      ( ١٨٨٢ء، ریاض صابر، ٢٦٧ )