پرائی چوٹ

( پَرائی چوٹ )
{ پَرا + ای + چوٹ (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت 'پرائی' کے ساتھ سنسکرت اسم 'چوٹ' لگانے سے مرکب 'پرائی چوٹ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٨ء کو "گلزار داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : پَرائی چوٹیں [پَرا + ای + چو (و مجہول) + ٹیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پَرائی چوٹوں [پَرا + ای + چو (و مجہول) + ٹوں (و مجہول)]
١ - دوسرے کا غم، دوسرے کی تکلیف۔
 جب اپنے ہاتھ کی تجھ سے نہ اٹھ سکی فریاد حریف ہو کے اٹھائے گا کیا پرائی چوٹ      ( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ٧٧ )