پرائے خون

( پَرائے خُون )
{ پَرا + اے + خُون }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'پرائے' کے ساتھ فارسی اسم 'خون' لگانے سے مرکب 'پرائے خون' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٣ء، کو "مضامین فراق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - غیر کا حسب نسب، ذات پات۔
"ہمایوں جگ کا ٹکر پردیش سے مارا دھاڑا آیا ہے. پرائے خون کی کیا چھان بین کرے گا۔"      ( ١٩٣٣ء، فراق، مضامین، ١٣٧ )