پرائی عورت

( پَرائی عَوَرت )
{ پَرا + ای + عَو (و لین) + رَت }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت 'پرائی کے ساتھ عربی اسم 'عورت' لگانے سے مرکب 'پرائی عورت' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٠ء کو "خواب ہستی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پَرائی عَوَرتیں [پَرا + ای + عَو (و لین) + رَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پَرائی عَوَرتوں [پَرا + ای + عَو (و لین) + رَتوں (و مجہول)]
١ - دوسرے کی بیوی۔
"اری مائی ہم دل لگی کیوں کونے لگے پرائی عورت ک وتو ہوم اپنی ماں سمجھتے ہیں۔"      ( ١٩١٠ء، خواب ہستی، ٤٤ )