پرائی مصیبت

( پُرائی مُصِیبَت )
{ پَرا + ای + مِصی + بَت }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت 'پرائی' کے ساتھ عربی اسم 'مصیبت' لگانے سے مرکب 'پرائی مصیبت' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١١ء، کو "نذر خدا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : پَرائی مُصِیبَتیں [پَرا + ای + مُصی + بِتَیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پَرائی مُصِیبَتوں [پَرا + ای + مُصی + بَتوں (و مجہول)]
١ - [ لفظا ]  دوسرے کی تکلیف یا دکھ، (مجازاً) اپنی تکلیف دوسرے کو دینا۔
 پرائی مصیبت پہ چھوڑا ہے ہم نے خیال غم حالت خویش کرنا      ( ١٩١١ء، نذر خدا، ١٦ )