پچھلے

( پِچْھلے )
{ پِچْھ + لے }
( سنسکرت )

تفصیلات


پِچْھلا  پِچْھلے

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'پچھلا'کی محرفہ شکل 'پچھلے' اردو میں بطور اسم 'صفت' اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١١ء کو "قصہ مہر افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - صبح صادق، سحر۔
 کہ پچھلے کی ٹھنڈک سے شبنم پڑی ہے عجب یہ سماں ہے عجب یہ گھڑی ہے      ( ١٩١١ء، کلیات اسمٰعیل، ١١٨ )
اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
١ - سحری کا وقت۔
"پچھلے کی توپ دھن سے چلی، گلوریاں تھوک تھوک، منجن مل کے خوب کلی غرارہ کر کے منہ صاف کیا۔"      ( ١٩١١ء، قصۂ مہر افروز، ١٨ )
متعلق فعل
١ - پیچھے کے۔
"صدر کے ہر دو جانب اگلے اور پچھلے بغلی خطوط کھینچے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٣٤ء، امشائیات، ٣٧٥ )