پانی کی چادر

( پانی کی چادَر )
{ پا + نی + کی + چا + دَر }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'پانی' کے ساتھ اردو حرف اضافت 'کی' لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'چادر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء میں "فیض نشان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - پانی کی چوڑی دھار۔
"فوارے پانی کی چدریں چھوٹ رہی ہیں۔"      ( ١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٤٩ )
٢ - آبشار
"جہاں کہیں دریا کے راستے میں کسی چٹان کا کنارہ آ جاتا ہے اور آگے جگہ بہت نیچے ہوتی ہے تو دریا بڑے زور سے نیچے گرتا ہے اس کو پانی کی چادر کہتے ہیں۔"      ( ١٩٠٦ء، جغرافیہ طبیعی، ٦٩ )