پا بدامن

( پا بَدامَن )
{ پا + بدا + مَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسما 'پا' اور 'دامن' کے درمیان 'ب' بطور حرف جار لگا کر مرکب 'پا بدامن' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٢ء کو "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گوشہ گیر، (علائق دنیوی سے) بے نیاز۔
"امیر نے جب خواجہ صاحب سے بیعت کی تو جو کچھ نقد اور اسباب تھا سب لٹا دیا اور پابدامن ہو کے بیٹھ رہے۔"      ( ١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٩٨:٢ )