ابر گوہر بار

( اَبْرِ گَوہَر بار )
{ اَب + رے + گَو (و لین) + ہَر + بار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ 'اَبْر' کے ساتھ اسم جامد 'گُہَر' یا 'گَوہَر' اور 'باریدن' مصدر سے فعل امر 'بار' لگایا گیا ہے۔ 'بار' اردو میں بطور لاحقۂ فاعلی مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - موتی لٹانے، یعنی برس کر خوشحال، مالا مال کر دینے والی گھٹا؛ ابر نیساں۔
 جوش معنی سے ہے سیراب اکبر اپنا ملک دل لوٹتا ہوں دولتیں اس ابر گوہر بار سے      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٦٩:٤ )