طناب

( طَناب )
{ طَناب }
( عربی )

تفصیلات


طنب  طَناب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : طَنابیں [طَنا + بیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : طَنابوں [طَنا + بوں (واؤ مجہول)]
١ - رسی، رسا، خیمے کی رسی۔
"اندر کوٹھری میں جھولا پڑا لٹک رہا ہے، جھولے کی طنابیں سونے کی ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٣٢ )
٢ - وہ رسا جس کے اوپر بازی گر کرتب دکھاتا ہے۔
 طناب اوپر پڑی ایک زن کمر سے کہ لپٹی ناچنی صُنع ہنر سے      ( ١٧٥٩ء، راگ مالا، ٤٤ )
  • A tent-rope;  a long rope used in measuring land