غم نگاری

( غَم نِگاری )
{ غَم + نِگا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'غم' کے بعد فارسی مصدر 'نگاشتن' کے صیغہ فعل امر 'نگار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٨ء کو "معاصرین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رنج و الم کے مضامین میں لکھنا، غمگین واقعات تحریر کرنا۔
"ٹریجدی یا غم نگاری کے بادشاہ تھے، میں نے جب دہلی جا کر دیکھا تو سَن سفید ہو چکے تھے۔"      ( ١٩٧٨ء، معاصرین، ١٠٤ )