طوفان نوح

( طُوفانِ نُوح )
{ طُو + فا + نے + نُوح }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طوفان' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم علم 'نوح' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ ایک طوفان باراں تھا جو بہت قدیم زمانے میں حضرت نوح کے وقت قہر الٰہی کے باعث آیا تھا، اس کا سبب النسانی بدی اور اس کے نتیجے کے طور پر ان کی بربادی بیان کی گئی ہے، اس کے تھمنے پر حضرت نوح کی اولاد تمام روئے زمین پر پھیل گئی؛ (کنایۃً) بڑا سیلاب، آنسووؤں یا پانی کی کثرت۔
"طوفان نوح . وغیرہ تلمیحات اردو زبان کا ذخیرہ بن کر اسکے اظہار کا وسیلہ بن جاتی ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٣١:١ )