طالع برگشتہ

( طالِع بَرْگَشْتَہ )
{ طا + لِع + بَر + گَش + تَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طالع' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی مصدر 'برگشتن' سے صیغہ حالیہ تمام 'برگشتہ' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "کلیات مومن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بدنصیبی، بدقسمتی۔
 ہمارے طالع برگشتہ کے بھی بلآخر نکل گئے ترے گیسو کے پیچ و خم کی طرح      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨٩ )