طیران پذیری

( طَیرانِ پَذِیری )
{ طَے (یائے لین) + ران + پَذی + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طیران' کے ساتھ فارسی مصدر 'پذیرفتن' کے صیغہ فعل امر 'پذیر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٨ء کو "اشیائے تعبیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تیل یا دوسرے مرکبات کا حرارت پا کر اڑ جانا یا بخار بن جانا۔
"جست اپنی طیران پذیری کے باعث آسانی سے جدا ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٤٨ء، اشیائے تعبیر (ترجمہ)، ١٣٥ )