باز[3]

( باز[3] )
{ باز + باز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں مصدر 'باختن' سے صیغۂ امر ہے اور خصوصاً ترکیبات میں جزو دوم یعنی بطور لاحقۂ صفت مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت بھی مستعمل ہے۔ ١٦٣٩ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - کھیلنے والا، (مجازاً) کسی کام یا فن وغیرہ سے شغل رکھنے والا، کسی فن کا جاننے والا۔
 اس دبدبے سے ان میں جو آیا وہ شیر نر۔ اک نیزہ باز فوج سے نکلا بہ کروفر      ( ١٩٧١ء، مرثیۂ زائر (آباد محمد)، ٧ )