طمانیت بخش

( طَمانِیَت بَخْش )
{ طَما + نِیت + بَخْش }

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طمانیتے' کی تارید 'طمانیت' کے بعد فارسی 'بخشیدن' مصدر سے فعل امر 'بخش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٩ء کو "واقعات دار الحکموت دہلی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اطمینان کے قابل، تسلی بخش۔
"مورخوں کی عام رائے بلااختلاف یہ ہے کہ رعایا کی حالت بالکل طمانیت بخش تھی۔"      ( ١٩١٩ء، واقعات دارالحکومت دہلی، ٢٧٧:١ )