طلسم بندی

( طِلِسْم بَنْدی )
{ طِلِسْم + بَن + دی }

تفصیلات


یونانی زبان سے ماخوذ اسم 'طلسما' کے معرب 'طلسم' کے بعد فارسی مصدر 'بستن' کے فعل امر 'بند' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩١ء کو "بوستانِ خیال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : طِلِسْم بَنْدِیاں [طِلِسْم + بَن + دِیاں]
جمع غیر ندائی   : طِلِسْم بَنْدِیوں [طِلِسْم + بَن + دِیوں (واؤ مجہول)]
١ - کسی کو جادو کے اثر میں لانا، جادو گری۔
"یہاں تراکیب کی طلسم بندی کم ہے۔"      ( ١٩٧٣ء، نظر اور نظریے، ٣٧ )