طلبی فعل

( طَلْبی فِعْل )
{ طَل + بی + فِعْل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طلب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'طلبی' بنا۔ 'طلبی' کے بعد عربی اسم 'فعل' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣١ء کو "نفسیاتی اصول" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع   : طَلْبی اَفْعال [طَل + بی + اَف + عال]
١ - [ نفسیات ]  وہ عمل جو افادی قوت کو بار بار کام میں لاکر رغبت یا نفرت پیدا کرے۔
"طلبی فعل سے ہم کیا مراد لیتے ہیں۔"      ( ١٩٣١ء، نفسیاتی اصول (ترجمہ)، ٧٥ )