طنز ملیح

( طَنْزِ مَلِیح )
{ طَن + زے + مَلِیح }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طنز' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم صفت 'ملیح' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٩ء کو "سرودِ رفتہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تعریف کے پردے میں کی جانے والی طنز، ایسی طنز جو بظاہر تعریف معلوم ہو۔
"مسندِ صدارت کے لیے ان کے انتخاب میں طنز ملیح کا کوئی پہلو نہاں ہے۔"      ( ١٩٦٢ء، میزان، ١٠٧ )