عربی زبان سے ماخوذ اسم 'طبع' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'طبعی' بنا۔ 'طبعی' کے بعد عربی رسم 'رجحان' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء کو "مقاصد و مسائل پاکستان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"عوام تو اسلام کی شان و شوکت کے لیے . مرنا چاہتے تھے لیکن انتظامیہ نیز سر براہان مملکت نے ان کے اس طبعی رجحان کی روک تھام کی۔"
( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ٤٨ )