غریب نواز

( غَرِیْب نَواز )
{ غَرِیْب + نَواز }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'غریب' کے بعد فارسی مصدر 'نواختن' کا صیغہ فعل امر 'نواز' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیاتِ سراج" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بے کس کی پرورش و دیکھ بھال کرنے والا، غریب پرور۔
"تھے بھی وہ بڑے صوفی منش، شریف الطبع خدا ترس اور غریب نواز شخص۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٢٦٤ )
  • courteous to strangers;  kind to the poor
  • hospitable;  one who is kind to the poor