عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'فریق' کا تثنیہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم جمع استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٤ء کو "لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
"حکم ہے کو گواہی کے دو مرد اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتوں کو گواہ بنایا جائے گواہی کے لیے چونکہ عورتوں کا فریقین بیع کے سامنے بے پردہ ہونا لازمی تھا۔"
( ١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١٣٨ )