فساد فی الارض

( فَساد فی الْاَرْض )
{ فَساد + فِل (ی، ا غیر ملفوظ) + اَرْض }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'فساد' کو حرفِ جار 'فی' اور حرف تخصیص 'ال' کے ذریعے عربی ہی سے ماخوذ اسم 'ارض' کے ساتھ ملانے سے مرکب بنا جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٨٨ء کو "ابن الوقت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - دنیا میں خرابیاں، بدامنی، بے دینی پھیلانا، فتنہ و فساد پھیلانا۔
"آدمیوں میں کشمکش کا ہونا ایک ضروری بات ہے جسکا نتیجہ ہے فساد فی الارض اور یہ خدا کو منظور نہیں۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢:٢ )