فرعونی

( فِرْعَونی )
{ فِر + عَو (و لین) + نی }
( عربی )

تفصیلات


فِرعَون  فِرْعَونی

عربی زبان سے ماخوذ اسم علَم 'فرعون' کے بعد 'ی' بطور لاحقہ نسبت | لاحقہ کیفیت لانے سے بنا جو اردو میں بطور اسم نیز بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : فِرْعَونِیاں [فِر + عَو (و لین) + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : فِرْعَونِیوں [فِر + عَو (و لین) + نِیوں (و مجہول)]
١ - غرور، تکبّر، سرکشی، ظلم۔
"اْنکا فرعونی انداز گفتگو انکا یہ عقیدہ کہ مذہب کو عقل سے کوئی لگاؤ نہیں اور اُنکا یہ پندار کہ وہ عام سطح سے بہت بلند ہیں۔"      ( ١٩٦٣ء، نیاز فتح پوری شخصیت اور فکرو فن، ١٠٥ )
صفت نسبتی
١ - فرعون سے منسوب، سرکش اور ظالم شخص۔     
"فرعونی قدرۃ اس عذاب الیم سے بلبلا اُٹھے۔"     رجوع کریں:  فرعون ( ١٩٥٤ء، حیواناتِ قرآنی، ٤٨ )