قبح

( قُبْح )
{ قُبْح }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٦٧٢ء کو "کلیات شاہی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - عیب، نقص، خرابی، بدشکل یا بھونڈا ہونا، بد صورتی، برائی، کراہیت۔
"اسی زمانے کے مشہور شاعروں کے کلام کو معیار قرار دے کر ہم متاخرین کے کلام کے حسن و قبح پر حکم لگا سکتے ہیں"۔      ( ١٩٨٧ء، نگار (سالنامہ)، کراچی، ٢٤ )
  • Baseness;  shamefulness
  • foulness;  ugliness
  • deformity