بازاری عورت

( بازاری عَورَت )
{ با + زا + ری + عَو (واؤ لین) + رَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'بازاری' اور عربی اسم 'عورت' سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٥ء میں نذیر کے 'ترجمہ قرآن' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسبی، طوائف، پیشہ کمانے والی۔
"اس میں اور بازاری عورت میں کیا فرق رہا۔"      ( ١٩٣٦ء، راشدالخیری، تربیت نسواں، ١٩ )
  • market woman;  common woman
  • harlot