غیاث

( غِیاث )
{ غِیاث }
( عربی )

تفصیلات


غیث  غِیاث

عربی زبان سے ثلاثی مزید فیہ کے باب سے حاصل مصدر اور ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں استعمال ہوا۔

صفت ذاتی
١ - فریاد رس، مددگار، پشت پناہ۔
 ناصر و منصور و مستنصر غیاث و غیث و غوث گردش دوراں کا نباض و نقیب انقلاب      ( ١٩٧٢ء، حمطایا، ٤٧ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - فریاد رسی، داد رسی، کسی کے ساتھ انصاف کرنا، کسی کی فریاد کو پہنچنا۔
"غیاث : کسی کے استغاثہ پر پہونچنا"۔      ( ١٩٨٤ء، فن تاریخ گوئی اور اس کی روایت، ١٢٩ )
٢ - فریاد۔