بازاری خبر

( بازاری خَبَر )
{ با + زا + ری + خَبَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'بازاری' اور عربی سے ماخوذ اسم خبر سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٢ء میں "شام غریباں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - اڑتی ہوئی بات، ناقابل اعتبار خبر، گپ۔
"کسی زمانے کے حالات مدت کے بعد قلمبند کیے جاتے ہیں تو یہ طریقہ اختیار کیا جاتا ہے کہ ہر قسم کی بازاری افواہیں قلمبند کر لی جاتی ہیں۔"      ( ١٩١٢ء، سیرۃ النبی، ٣٥:١ )
  • rumour