ابن السبیل

( اِبْنُ السَّبِیل )
{ اِب + نُس (ال غیر ملفوظ) + سَبِیل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ 'اِبْن' کے ساتھ 'سبیل' لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٨٤٧ء کو سب سے پہلے "کلیات منیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - راہ گیر، مسافر۔
 عشق فقیہ حرم، عشق امیر جنود عشق ہے ابن السبیل اس کے ہزاروں مقام      ( ١٩٣٥ء، بال جبریل، ١٢٨ )
٢ - جو شخص اپنے مال کا مالک ہو لیکن قبضہ نہ رکھتا ہو۔ (مقالاتِ شبلی، 169:1)
  • A son of the road
  • a traveller