اسم تصغیر ( مؤنث - واحد )
١ - پہاڑ کی تصغیر۔
پہاڑی سے لشکر چلا سوئے کوہ چلے بس تو کریے سیہ روئے کوہ
٢ - بلاول ٹھاٹھ کی آڑو راگنی کا نام جس میں پانچ سر لگتے ہیں۔ مدھم اور نکھاد سر درجت ہیں یعنی نہیں لگتے۔
بڑے شوق سے رانجھا بانسری پر پانچوں پیروں کو راگ سنانے لگا کبھی اودھو اور کاہن کے بشن پدے، کبھی ماجہ پہاڑی پر آنے لگا
٣ - پہاڑ پر رہنے والوں کی زبان۔
"موجودہ پنجابی اور اس کی تمام علاقائی بولیاں مثلاً مالوئی، دوآبی . پوٹھوہاری، پہاڑی اور ہندکو وغیرہ اسی پشاچی کے کنبے کی حیثیت رکھتی ہیں"۔
( ١٩٤٢ء، اردو زبان کی قدیم تاریخ، ٧٩ )
٤ - مصوری کا ایک اسلوب جس کا تعلق ہمالیہ کی پہاڑی ریاستوں سے بتایا جاتا ہے۔
"ہندوستان میں مصوری کے دو نئے اسلوب ظہور میں آئے،اول راجستانی دوم پہاڑی"
( ١٩٧٥ء، پاکستان میں تہذیب کا ارتقا، ٣٥٢ )
٥ - پہاڑی بکری کے لیے اختصاراً استعمال کرتے ہیں۔ ایک قسم کی بکری۔
کئی بربری ان میں گلزار تھی پہاڑی تو دودوں میں سرشار تھی
( ١٨٩٧ء، نظم آزاد، ١٤٠ )