جمعرات

( جُمِعْرات )
{ جُمِع (کسرۂ م مجہول) + رات }
( عربی )

تفصیلات


'جمعے' کی رات کو 'جمعرات' کہا جانے لگا اور پھر اس طرح جمعے سے پہلے والے دن کا نام ہو گا۔ ١٦٦٩ء میں محی الدین نامہ میں مستعمل ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : جُمِعْراتیں [جُمع (کسرۂ م مجہول) + را + تیں (ی لین)]
جمع غیر ندائی   : جُمِعْراتوں [جُمِع (کسرۂ م مجہول) + را + توں (و مجہول)]
١ - جمعہ سے پہلے کا دن، پنج شنبہ
"بروز جمعرات ١٤ مئی ١٨٥٧ء بادشاہ کمرہ خاص سے برآمد ہو کر عبادت خانہ میں تشریف لائے"۔      ( ١٩١٩ء، بہادر شاہ کا مقدمہ، ١٢٦ )
  • "Friday-eve";  Thursday