جسارت

( جَسارَت )
{ جَسا + رَت }
( عربی )

تفصیلات


جسر  جَسارَت

عربی زبان سے ثلاثی مزید فیہ کے باب سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء میں قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )
جمع   : جَسارَتیں [جَسا + رَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : جَسارَتوں [جَسا + رتوں (و مجہول)]
١ - ہمت، دلیری، مردانگی، جرات (گستاخی کی حد تک)
"وہ کبھی بہادری اور جسارت کے زیور سے آراستہ نہیں ہو سکتا"۔      ( ١٩٣٢ء، ید قدرت، ٢٠ )
٢ - بے باکی۔
"ایسی جسارت تو کجا خفیف سے خفیف اختلاف کی بھی مجال نہ تھی"۔      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٣٣٩ )
  • Boldness
  • daring
  • courage
  • intrepidity;  presumption