قہقہہ

( قَہْقَہَہ )
{ قَہ (فتحہ ق مجہول) + قَہَہ }
( عربی )

تفصیلات


قہَقہَ  قَہْقَہَہ

عربی زبان سے اردو میں داخل ہوا اور ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ
واحد غیر ندائی   : قَہْقَہے [قَہ (فتحہ ق مجہول) + قَہے]
جمع   : قَہْقَہے [قَہ (فتحہ ق مجہول) + قَہے]
جمع غیر ندائی   : قَہقَہوں [قَہ (فتحہ ق مجہول) + قَہوں (و مجہول)]
١ - ٹھٹا، کھلکھلا کر ہنسنا، زور کی ہنسی، قَہْ قَہْ کی آواز نکالنا۔
"اسمائیل کے بیٹھتے ہی پھر زور کا قہقہہ پڑا"۔      ( ١٩٨٧ء صلائے عام، ١٩ )
١ - قہقہہ لگانا
کھکھلا کر ہنسنا، ٹھٹا مارنا۔"مجمع نے زور کا قہقہہ لگایا۔"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٠٨ )
مضحکہ اڑانا، تمسخر کرنا، احمق بنانا۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • A loud laugh;  a burst of laughter