ابروے پیوستہ

( اَبْرُوے پَیْوَسْتَہ )
{ اَب + رُو + اے + پَے + وَس + تَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ 'اَبْرُو' کے ساتھ 'ے' بطور اضافت صفتی لگائی گئی ہے۔ 'پَیْوَسْتہ' فارسی کے مصدر 'پَیْوَسْتَن' سے اسم صفت ہے۔ ١٨٣١ء کو "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ بھویں جو ایک دوسری سے ملی ہوں، جٹی بھویں۔
 مصرع اول کو ہے یہ مصرع ثانی سے ربط بیت جو میری ہے مثل ابروے پیوستہ ہے      ( ١٨٣١ء، دیوان ناسخ، ١٤٧:٢ )