حرف اضافت ( مذکر - واحد )
١ - [ قواعد ] اضافت کے تمام معانی میں مستعمل ہے جیسے : یونیورسٹی کا کتب خانہ، کراچی کا باشندہ۔
٢ - (بطور تشبیہ) دل کا کنول۔
٣ - (بطور استعارہ) قیامت کا سماں، پہاڑی کا پتھر۔
"ان کی وزارت عظمٰی کا دور پاکستان کے لیے استحکام، استقلال اور سربلندی کا زمانہ تھا"۔
( ١٩٨٧ء، شہاب نامہ، قدرت اللہ شہاب، ٤٣٥ )
٤ - فعل کے بعد مستقبل کے معنی میں 'گا' کا ہم معنی۔
بخت برگشتہ نہیں راہ پر اب آنے کا جان دینے سے ترے میں نہیں بچ جانے کا ١٨٤٢ء، خمسہ متحیرہ، ٥٣:١
٥ - مِیں یا کو کے معنی میں۔
تو نہ کر نساخ اوس کی زلف شبگوں پر نگاہ دیتا ہے سیاح کو تکلیف چلنا رات کا "فرہنگ میں سنسکرت کے ان الفاظ کو داخل کرنے کا کوئی مضائقہ نہیں جو آج کل ہندی زبان کی لغات ہوں"۔
( ١٨٥٩ء، دفتر بے مثال، ٤٧ )( ١٩٢٨ء، سلیم پانی پتی، افادات سلیم، ٤ )
٦ - سے متعلق، کے لیے کے معنی میں۔
"رسالہ زمانہ کے لیے ہم سے مضمون کی فرمائش کی معاوضے کا سن کر فرمایا"۔
( ١٩٣٣ء، زندگی، ٢٤٩ )
٧ - سا، جیسا، مشابہ، ملتا جلتا، مثل کے معنی میں۔
چشم لیلٰی نے کہا قیس سے جاتا ہے کہاں کوئی آہو مری شوخی کا بیاباں میں نہیں
( ١٩١٥ء، جان سخن، ٨٥ )
٨ - صاحب یا والا کے معنی میں۔
"دریاؤں میں کل کا تمہارا دریا کس شمار میں تھا"
( ١٨٩٠ء، جغرافیہ طبیعی، ٥:١ )
٩ - بلحاظ، باعتبار کے معنی میں جیسے : قول کا سچا، بات کا پکا۔
١٠ - گرہ کا، قبضے کا، ملکیت کا جیسے : اس کا کیا جاتا، ان کا کیا بگڑتا۔
١١ - جب کا سے پہلے اور بعد میں ایک ہی لفظ ہو تو حسب ذیل معانی کے لیے مستعمل ہے۔ کل، سارا، کثیر یا طویل کے معنی میں۔
"ہمارے ملک میں اسلام کا بڑا زور ہے اور اسلام بھی سارے کا سارا صرف خواتین کے لیے"۔
( ١٩٨٧ء، آ جاؤ افریقہ، ١٨٣ )
١٢ - مطلق یا بالکل کے معنی میں۔
"شاہزادہ ویسا ہی جاہل کا جاہل ہے"۔
( ١٩٢٦ء، مضامین، شرر، ٦٠:٣ )
١٣ - بھی کے معنوں میں۔
"اس میں بے وقوف کا بے وقوف بننا پڑتا اور نقصان کا نقصان اٹھانا ہوتا ہے"۔
( ١٩١٠ء، راحت زمانی، ٦٩ )
١٤ - ایک ہی حالت میں رہنے کے معنی میں (بیشتر افعال حالیہ کے درمیان)
سخت جانی سے مری کھینچا مرے قاتل نے ہاتھ میں ترپتے کا تڑپتا زیر خنجر رہ گیا
( ١٩١١ء، دیوان، ظہیر دہلوی، ٣٦:٢ )