ماڑا

( ماڑا )
{ ما + ڑا }
( مقامی )

تفصیلات


سنسکرت زبان کے لفظ 'ماڑن' سے ماخوذ ہے اس سے مصدر 'مارنا' ہے اور اس کا فعل ماضی یا اسم صفت 'مارا' ہے جس کا یہ ایک مقامی تلفظ اور املا ہے۔ عام طور پر پنجابی میں مستعمل، اردو میں عام طور پر تراکیب میں مستعمل ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : ماڑی [ما + ڑِی]
جمع   : ماڑِے [ما + ڑے]
جمع غیر ندائی   : ماڑوں [ما + ڑوں (و مجہول)]
١ - بودا، کمزور، ناتواں، کم طاقت، نحیف، زار۔
٢ - لاغر، دبلا، پتلا۔
٣ - بوڑھا، ضعیف، پیر فرتوت۔
٤ - غریب، مسکین، بے چارہ۔
٥ - مفلس، نردھن، نادار، کنگال، تنگدست، نکما، خراب، برا، کھوٹا۔ جیسے : ماڑا گھی
٦ - تھوڑا سا، ذرا سا، رتی بھر، مقدار قلیل۔
٧ - نالائق، اناڑی۔
٨ - حقیر، ناچیز، بے قدر، سبک، خفیف، ہیچ۔
٩ - کمینہ، دونا، کم درجے کا، ادنٰی۔
١٠ - علیل، بیمار، مریض، ناخوش۔ جیسے : ماڑا جی ہے۔