مجمل

( مُجْمَل )
{ مُج + مَل }
( عربی )

تفصیلات


جمل  مُجْمَل

عربی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ "باب افعال" سے اسم مفعول ہے۔ اردو میں ١٦٥٩ء میں "نورنین" میں مستعمل ہے۔

صفت ذاتی
١ - اجمال کیا گیا، جو تفصیل کا محتاج ہو، جو مفصل بیان کیے بغیر واضح نہ ہو(مفہوم یا مضمون وغیرہ) جو تھوڑے لفظوں میں بیان کیا گیا ہو، مختصر، خلاصہ، انتخاب۔
"نصب العین پرستوں کا عام رویہ زندگی کا ایک مجمل خاکہ ہے"۔      ( ١٩٨٩ء، میر تقی میر اور آج کا ذوق شعری، ١٧٧ )
٢ - مبہم، غیر واضح، گڈمڈ۔
"یہ مسئلہ اسلام کے زمانہ تک مشتبہ اور مجمل رہا"۔      ( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٢٧:٢ )
٣ - سرسری، رواداری، ملا ہوا، ملا جلا۔
  • Brought together;  contracted;  abridged;  brief;  confused
  • requiring explanation