مدھر

( مَدُھر )
{ مَدُھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا۔ سنسکرت میں بھی اصل صورت میں مستعمل ہے، اردو میں ١٤٣٥ء کو "کدم راو پدم راو" میں استعمال ملتا ہے۔

اسم نکرہ
١ - مٹھاس، شیرینی۔
صفت ذاتی
١ - میٹھا، خوشگوار، رسیلا، شیریں، مزے دار۔
 پرانے دکھوں کے فسانے سنا کر مدھر گیت گائیں      ( ١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ٧٢ )
٢ - سریلا، لے دار، شیریں (آواز)۔
 حسن کی نیرنگیاں اور عشق کے راز و نیاز ہم نے سب کچھ پا لیا تیری مدھر آواز میں    ( ١٩٧٤ء، عکس لطیف، ١٣ )
٣ - نرم، ملائم۔
"مذکورہ خطے کو مدھر اور کومل زبانیں بھی ودیعت کی ہیں"۔    ( ١٩٩٢ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، جون، ٨٣ )
٤ - دلکش، خوبصورت، پیارا، مرغوب، لبھانے والا۔
 تیرے مدھر گیتوں کے سہارے بیتے ہیں دن رین ہمارے      ( ١٩٨٣ء، حرف حق، ١٨٤ )
٥ - خراماں، لٹک چال، مٹک چال۔
٦ - دھیما، درمیانی درجے کا۔
٧ - آم کی ایک قسم۔
٨ - سرخ گنا۔
٩ - چاول کی ایک قسم۔
  • sweetness;  syrup
  • treacle;  poison;  tin