بندوق

( بَنْدُوق )
{ بَن + دُوق }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں بطور اسم جامد مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے داخل ہوا۔ عربی میں بھی مستعمل ہے۔ رباعی مجرد کے باب سے مشتق ہے اصلی حروف (ب ن د ق) ہیں۔ ١٦٩٧ء کو "دیوان ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : بَنْدُوقیں [بَن + دُو (و مجہول) + قیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَنْدُوقوں [بَن + دُو (و مجہول) + قوں (و مجہول)]
١ - ایک نال یا دو نال کا آتشیں اسلحہ جس کی نال میں کارتوس رکھ کر یا بارود بھر کر چھوڑتے ہیں، آلہ مہلک۔
 کہتا ہے یہ دل کہ خودکشی کی ٹھہرے خیر اس کو بھی مان لیں تو بندوق کہاں      ( کلیات، اکبر، ٤١٣:١ )
  • musket
  • firelock
  • gun
  • fowling piece