بھولا

( بُھولا )
{ بُھو + لا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ 'بھولنا' مصدر سے فعل ماضی ہے جوکہ بطور اسم صفت بھی استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٣ء کو "حسنِ اختلاط" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر )
جنسِ مخالف   : بُھولی [بُھو + لی]
واحد غیر ندائی   : بُھولے [بُھو + لے]
جمع   : بُھولے [بُھو + لے]
جمع غیر ندائی   : بُھولوں [بُھو + لوں (و مجہول)]
١ - راہ گم کردہ، بھٹکا ہوا۔
"صبح کا بھولا شام کو آوے تو اسے بھولا نہیں کہتے"۔      ( ١٨٠٣ء، حسن اختلاط، ١ )
٢ - (پر کے ساتھ) فریب خوردہ، دھوکے باز۔
 بھولے رہنا نہ کہیں تم مرے چپ رہنے پر ضبط میں عاشق صادق کے اثر ہوتا ہے      ( ١٨٨٦ء، دیوان سخن، ٢٣٥ )
  • forgetful;  erring;  lost
  • astray (used chiefly in compounds)