زعم فاسد

( زَعْمِ فاسِد )
{ زَع + مے + فا + سِد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زعم' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'فاسد' لگانے سے مرکب توصیفی 'زعم فاسد' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - بے جا خیال، غرور، خودبینی۔
"جس جوان مجہول الاحوال صاحبقراں باطل برگشتہ بخت کو تم نے اپنے زعم فاسد میں صاحبقراں واقعی خطاب دیا ہے وہ بے وقوف . طلسم میں گیا۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ٧٣٧:٦ )