زعیمانہ

( زَعِیمانَہ )
{ زَعی + ما + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


زعم  زَعِیم  زَعِیمانَہ

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زعیم' کے ساتھ 'انہ' بطور لاحقۂ تمیز لگانے سے 'زعیمانہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفۂ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پراعتماد، ادعا سے معمور، زعم و دعوے سے پر۔
"جو شخص زعیمانہ تحریر و تقریر میں مصروف رہتے ہیں، اور جن لوگوں سے اپنی خطیبانہ قابلیت کو قیمت میں دے کر قبول عام و پیشوائی کا سودا کیا ہے، ان کا طریق کار بعینہ یہی ہے۔"      ( ١٩١٥ء، فلسفۂ اجتماع، ٦٠ )